Laptop is harmful for men article in urdu by BBC

ہیومین رپروڈکشن نامی جریدے میں شائع کیے گئے ایک مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ لمبے عرصے تک رانوں پر لیپ ٹاپ رکھ کر کام کرنے سے فوطوں کا درجۂ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بچے پیدا کرنے والے جرثومے یا سپرم کی پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ لیپ ٹاپ یا گود میں رکھے جانے والے کمپیوٹر مردوں میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔


دی سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک میں سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ ایک گھنٹے تک اپنی رانوں پر لیپ ٹاپ رکھ کر کام کرے تو اس کے فوطوں کا درجہ حرارت تقریباً تین درجہ بڑھ جاتا ہے۔

دی سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک کی ریسرچ ٹیم کے اعلیٰ رکن ڈاکٹر ییفن شینکن کا کہنا ہے کہ جسم کو نارمل سپرم کی پیداوار اور ترقی کے لیے ایک مناسب ٹیسٹیکولر درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرِ دست یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتنی حرارت کس رفتار سے اور کتنی دیر تک سپرم پیدا کرنے والے عمل پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

اس سے قبل کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فوطوں کے درجۂ حرارت میں ایک ڈگری کے اضافہ سے سپرم کی پیداوار میں چالیس فی صد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

برٹش فرٹیلیٹی سوسائٹی کے ڈاکٹر ایلن پیسی کا کہنا ہے کہ یہ کتنی پریشانی کی بات ہے کہ صرف آدھے گھنٹے لیپ ٹاپ کو اپنی ران پر رکھنے سے فوطے کس حد تک اثر انداز ہوتے ہیں۔

’جو مرد روزانہ لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہیں انہیں محتاط رہنا چاہیئے‘۔

ہیومین رپروڈکشن نامی جریدے میں شائع کیے گئے ایک مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ لمبے عرصے تک رانوں پر لیپ ٹاپ رکھ کر کام کرنے سے فوطوں کا درجۂ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بچے پیدا کرنے والے جرثومے یا سپرم کی پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ لیپ ٹاپ یا گود میں رکھے جانے والے کمپیوٹر مردوں میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔


دی سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک میں سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ ایک گھنٹے تک اپنی رانوں پر لیپ ٹاپ رکھ کر کام کرے تو اس کے فوطوں کا درجہ حرارت تقریباً تین درجہ بڑھ جاتا ہے۔

دی سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک کی ریسرچ ٹیم کے اعلیٰ رکن ڈاکٹر ییفن شینکن کا کہنا ہے کہ جسم کو نارمل سپرم کی پیداوار اور ترقی کے لیے ایک مناسب ٹیسٹیکولر درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرِ دست یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتنی حرارت کس رفتار سے اور کتنی دیر تک سپرم پیدا کرنے والے عمل پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

اس سے قبل کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فوطوں کے درجۂ حرارت میں ایک ڈگری کے اضافہ سے سپرم کی پیداوار میں چالیس فی صد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

برٹش فرٹیلیٹی سوسائٹی کے ڈاکٹر ایلن پیسی کا کہنا ہے کہ یہ کتنی پریشانی کی بات ہے کہ صرف آدھے گھنٹے لیپ ٹاپ کو اپنی ران پر رکھنے سے فوطے کس حد تک اثر انداز ہوتے ہیں۔

’جو مرد روزانہ لیپ ٹاپ استعمال کرتے ہیں انہیں محتاط رہنا چاہیئے‘۔

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

 
Powered by Blogger